دور کہیں ایک گھنے جنگل میں بہت سے جانور اور پرندے رہتے تھے ۔ ہاتھی ،گھوڑے ،اونٹ، گائے ،بکریاں،مینا ، طوطا اور خوبصورت بلیاں۔ سب کی ملی جُلی آوازیں ایک عجیب سماں پیدا کرتی تھیں۔
سب جانور اور پرندے اپنی اپنی زندگی جی رہے تھے اور بہت خوش تھے۔ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ سب جانور ایک بلی کی میائوں کی آواز کی طرف متوجہ ہوئے ۔کیونکہ اس نے جنگل میںکچھ نیا دیکھا تھا جسے دیکھ کر وہ شور مچا رہی تھی۔ شاید د وہ سب کو کچھ دکھانا چاہتی تھی ۔ وہ بار بار مُڑ کر اس جانب دیکھتی تھی ۔
”میائوں،میائوں،میائوں “،بلی ایک خاص جگہ کو دیکھ کر یہ آوازیں نکال رہی تھی ۔
”کیا ہوا بی مانو؟“،اسی دوران لومڑی جو ابھی دوڑی دوڑی آئی تھی،پھولی سانسوں کے ساتھ پوچھنے لگی۔
”وہ دیکھو! کوئی نئی مخلوق ہمارے جنگل میں آئی ہے۔“مانو نے جنگل کے گہرے حصے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا جہاں اس جیسی کوئی اور مخلوق بھی تھی ۔وہ ڈری سہمی انہیںدیکھ رہی تھی ۔شاید وہ راستہ بھٹک گئی تھی ۔
”چوں ،چوں،چوں۔۔یہ کوئی نیا جانور ہے۔ اسے پہلے تو کبھی نہیں دیکھا ۔“ ان کا شور سن کر چڑیا بھی یہی کہنے لگی ۔
” کائیں، کائیں ،یہ تو کوئی نیا ہی جانور ہے ۔“ کوے نے بھی حیرت کا اظہار کیا ۔
” دیکھنےمیں تو یہ بلی معلوم ہوتی ہے مگر اس کی تو دُم ہی نہیں ۔کیوں نہ اسے بلیوں کی رانی بلی کے پاس لے جایا جائے ،ہو سکتاہے وہ کچھ بتا سکے کیونکہ وہ بلیوں کے بارے میں کافی معلومات رکھتی ہے ۔“ اُلو نے بھی اپنی خاص آواز نکال کرمشورہ دیا ۔
”ہاں یہ ٹھیک ہے ۔ “مانو بلی نے کہا تو سب اسے لے کر بلیوں کی رانی کے پاس آگئے ۔
” رانی بی، ہم نے جنگل میں بلی جیسی ایک مخلوق دیکھی ہے جو پہلے کبھی یہاں نہیں دیکھی گئی ۔اس لیے ہم اسے ساتھ لائے ہیں تاکہ آپ بتائیں کہ یہ کون سی مخلوق ہے اور کیا یہ ہمارے جنگل میں رہ سکتی ہے ؟“
رانی بلی نے غور سے اسے دیکھا اور غور کیا کہ اس کی دم نہیں ہے۔
”میائوں، میائوں، میائوں ۔رانی بلی نے ایسی آوازیں نکالیں جیسے وہ ساری بات سمجھ گئی ہو ۔ ”یہ بلی ہی ہے مگر اس کا تعلق کسی اور علاقے سے ہے۔ شاید یہ بھٹک کر یہاں پہنچ گئی ہے ۔ تم سب کو اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیںہے۔یہ جب تک چاہے ہمارے ساتھ رہ سکتی ہےکیونکہ اگر ہم اسے یہاں رہنے دیں تو یہ بہت جلد باقی بلیوں کے ساتھ گھل مل جائے گی ۔میں بلیوں کی اس قسم سے واقف ہوں۔ یہ بلیاں پرسکون طبیعت کی مالک ہوتی ہیں۔اسی وجہ سے یہ ایک مخصوص قسم سے تعلق رکھتی ہیں۔یہ سحر انگیز ہونے کے ساتھ ساتھ بہت وفادار بھی ہوتی ہیں ۔ان کی دم نہیں ہوتی اسی وجہ سے انہیں ’’مانکس‘‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
رانی بلی مانکس بلیوں کی خصوصیات ایسے بتا رہی تھی جیسے وہ ان میں رہی ہو۔باقی جانور اس کی یہ سب باتیں سن کر حیرت سے ایک دوسرے کا منہ دیکھ رہے تھے۔ اپنی بات مکمل کر کے رانی بلی نے گہری سانس لی اور اِدھر ُادھر دیکھا۔ اب نہ صرف بلیاں بلکہ چڑیا، کوا، مینا، خرگوش، ہرن اور دوسرےبہت سارے جانور بھی وہاں آکھڑے ہوئے تھے۔وہ بھی رانی بلی کی باتیں بہت غور سے سن رہے تھے ۔
رانی بلی نے اپنی لمبی دم سمیٹی اور کہنے لگی:’’کچھ بلیاں بغیر دم کے پیدا ہوتی ہیں۔ایسا قدرتی طور پر ہوتا ہے اورعام طور پر یہ چھوٹے چھوٹے جزیروں پر پائی جاتی ہیں۔ مانکس بلیاں پیار کرنے والی اور ذہین ہوتی ہیں۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ وفاداررہتی ہیں۔یہ بہت اچھی شکاری بھی ہوتی ہیں اور چوہوں کو پل بھر میں پکڑ لیتی ہیں۔ اسی وجہ سے انہیں عام طور پر گھروں میں رکھا جاتا ہے۔‘‘ رانی بلی نے تفصیل سے ساری بات بتائی تو جنگل کے جانوروں نےایک دوسرے کو دیکھا اور خوشی سے مانکس کو اپنے ہاں رکھنے پر آمادہ ہو گئے۔
مانکس بلی اسی جنگل میں رہنے لگی کیونکہاس کی خصوصیات سن کرسب جانوروں نے اس کا نام مانکس بلی رکھ دیا تھا۔وہ بلیوں کی اس نئی قسم کے بارے میںپہلے نہیں جانتے تھے ۔
پیارے بچو!دنیا میں بلیوں کی بہت سی اقسام پائی جاتی ہیں جن کے بارے میں ہم مکمل طور پر نہیں جانتے ۔اگر کبھی آپ کوبغیر دُم کے بلی نظر آئے توسمجھ جائیں کہ یہ ’’مانکس‘‘ بلی ہو سکتی ہے۔
تبصرے