کھیل کود ،ہم سب کو پسند ہے۔ کوئی کرکٹ کا دیوانہ ہوتا ہے تو کوئی بیس بال کا، کوئی بیڈمنٹن کھیلتا ہے تو کوئی ہاکی۔پڑھائی کے ساتھ ساتھ کھیل کود بھی ضروری ہے تاکہ ہمارے ذہن کے ساتھ ساتھ جسم بھی تندرست رہ سکے۔
آج کل شدید گرمی پڑ رہی ہے اور پاکستان کے مختلف حصوںاور کئی شہروں میں ماحولیاتی آلودگی بھی، تو ایسی صورتحال میں ہم بچے کہیں باہر جانے کی ضد بھی نہیں کر سکتے کیونکہ شدید موسمی حالات کی وجہ سے ہم بیمار ہو سکتے ہیں اور پھر چھٹیوں کے بعد پڑھائی کا حرج بھی ہو سکتا ہے۔ اس لیے ہمارے امی ابو ہمیں باہر لے کر نہیں جاتے اور ہم بوریت کا شکار ہو جاتے ہیں ۔
گرمیوں میں پارک جانا بھی مشکل ہوسکتا ہے۔ تو پھر ایسی صورتحال میں کیا کیا جائے کہ ہم بور بھی نہ ہوں اور خوشی خوشی اس موسم سے لطف بھی اُٹھا سکیں۔ اس سلسلے میں بہترین آپشن ان ڈور گیمز ہوسکتی ہیں جو ہم گھر پر آسانی کے ساتھ کھیل سکتے ہیں ۔ اس کے لیے سب سے پہلے ایک فہرست بنانی چاہیے کہ کون کون سی ایسی گیمز ہیں جو ہم اپنی دلچسپی اور عمر کے مطابق کھیل سکتے ہیں ۔
اِن ڈور گیمز میں سب سے پہلے آرٹ اور کرافٹ ایک بہت اچھا مشغلہ ہے۔بہت سے بچے اچھے آرٹسٹ ہوتے ہیں ،وہ نہ صرف اچھی تصویریں بنا لیتے ہیں بلکہ ان میں رنگ بھی بھر سکتے ہیں تو ہم گھر پر ایک بڑے میز پر کاغذ بچھا کر ڈرائنگ بنا سکتے ہیں۔ اس کے لیے کلرز،مارکرز اور پینٹ برش بھی استعمال کر سکتےہیں۔اس سے وقت بھی اچھا گزر جائے گا اور ہم کوئی چیز تخلیق بھی کرلیںگے۔
اس سلسلے میں دستکاری بھی مفید ہوسکتی ہے۔ہم مختلف بیکار اشیا سے نئی نئی چیزیں بنا کر انہیں اپنے گھروں میں سجاسکتے ہیں جیسا کہ کاغذ کے بنے ہوئے پھول ،کارڈز ، بوتل پرپینٹنگ وغیرہ ۔
اب آجاتے ہیں کہانی پر۔مجھے تو خود کہانیاں سننے کا بہت شوق ہے۔ ہم اپنے امی ابو سے اپنی پسند کی کہانیاں سن سکتے ہیں یا پھر ان کا بچپن کیسا گزرا ،یہ بھی ایک کہانی کی صورت میں سن سکتے ہیں اور اگر ہمارے امی ابو بہت مصروف ہوں تو پھر ہم بازارسے کہانیوں کی کچھ اچھی کتابیں خرید سکتے ہیں ۔ مطالعہ بہت اچھی سرگرمی ہے۔ اس سے ہمارے علم میں اضافہ ہوتا ہے اورہمارے اندراچھی اچھی کہانیاں لکھنے کی خواہش بھی پیدا ہوتی ہے۔
آج کل انٹرنیٹ کا دور ہے۔ ہر کوئی اپنے موبائل ، ٹیب پر اچھی اچھی کارٹون فلمیں دیکھ سکتا ہے تاہم اس میں بھی توازن ضروری ہے کیونکہ بہت زیادہ اسکرین ٹائم آپ کا وقت برباد کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
اب بات کرتے ہیں کھانے پینے کی۔ کیک کھانا توسب بچوں کو بہت پسند ہوتاہے اور کئی بچے امی کی کوکنگ میں مدد بھی کرنا چاہتے ہیں ۔ لہٰذا گرمی کے موسم میں آپ کچن میں جا کر اپنی امی سے پوچھ کر کیک اور پیسٹریز ، پین کیک وغیرہ بیک کرنا سیکھ سکتے ہیں ۔ لیکن یہاں پر ایک بات کا خیال رکھنا ہے کہ کوکنگ کے وقت ساتھ ساتھ چیزیں سنبھال کر رکھیں تاکہ گندگی نہ پھیلے اور آپ آرام سے کام کرنا بھی سیکھ جائیں ۔اسی طرح لوڈو ، کیرم اور ٹیبل ٹینس بھی کھیلی جا سکتی ہے۔مختلف طرح کے پزل کے ٹکڑے بھی جوڑے جا سکتے ہیں ۔یہ ان ڈور گیمز تفریح کا بہت اچھا ذریعہ ہیں اور ان سے ہماری ذہنی نشوونما بھی ہوتی ہے ۔
گرمیوں کی چھٹیوں میں بہت سے بچے اپنے نانا نانی یا دادادادی کے پاس بھی جاتے ہیں۔ تو آپ جہاں بھی جائیں، وہاں گرمی کی شدت کا خیال رکھیں۔ہلکے رنگوں کے کھلے اور ہوا دار لباس پہنیں اور لُو سے بچیں۔ اسی طرح بازار کی چیزیں کھانے سے گریز کریں کیونکہ وہ مُضرِ صحت ہوتی ہیں اور ان سے آپ بیمارہو سکتے ہیں ۔ اور ہاں گرمیوں کی چھٹیوں میں آپ نے ہوم ورک بھی اچھے سے مکمل کرنا ہے اوراپنے وقت کو بامقصد بنانا ہے ۔
تبصرے