اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 10:49
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات
Advertisements

ہلال اردو

ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں

مارچ 2024

ریاستِ مدینہ ایک بڑی ہجرت کے بعدمعرضِ وجودمیں آئی۔ اس نظریاتی ریاست کے سپہ سالارِ اعظم ،تاجدارِ ختم نبوت، محمد مصطفی ۖنے نظامِ حکومت چلانے کے لیے جو اُصول وضع فرمائے ، وہ دنیا بھر میں آج بھی قابلِ عمل ہیں۔ ریاستِ مدینہ کے استحکام اور بقاء کے لیے مسلمانوں نے سروں سے کفن باندھ کر اس کا دفاع کیا۔ قریشِ مکہ کی چال بازیوں اور مکاریوں کا ڈٹ کرسامنا کیا۔ تاریخ گواہ ہے چشم فلک میں وہ سماں کتنادل فریب ہو گا جب حُسنِ کائنات،تا ج دار ارض و سما ، محبوبِ کبریا حضرت محمدمصطفی  ۖ نے ارشاد فرمایا ''مجھے ہندکی طرف سے ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا محسوس ہو رہی ہے''۔ صحابہ کرام  نے استفسارفرمایا کہ ہند کدھر ہے؟ شق القمر کا معجزہ رکھنے والی انگشت پاک نے ایک پہا ڑی کی طر ف اشارہ کیا کہ یہ پہاڑی اس جانب ہے۔آج اِسی پہا ڑی کو ''جَبلِ ہند ''کہتے ہیں۔ مصوّرِپاکستان، شاعرِ اسلام ،حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے اس بات کو لفظوں کا جامہ کچھ یوں پہنایا  


 


ٹوٹے تھے جو ستارے فارس کے آسماں سے
پھر تاب دے کر جس نے چمکائے کہکشاں سے 
وحدت کی لَے سنی تھی دنیا نے جس مکاں سے
میرِ عرب ۖ کو آئی ٹھنڈی ہوا جہاں سے 
میرا وطن وہی ہے، میرا وطن وہی ہے 
    آپ ۖ کے دور سے ہی '' ہند '' میں وفود کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری ہو گیا۔ کیرالہ (ہند)کے رہنما چرمن رومیل کا اپنے وفد کے ساتھ سرورِ کائنات ۖ کے حضور پیش ہوکر اسلام قبول کرنا اور پھر دینِ محمدۖ کے نام سے اسلام کی تبلیغ کرنا بھی قابلِ ذکر ہے ۔ خلفائے راشدین کے ادوار میں بھی اسلامی وفود ہند آتے رہے۔ اسلام کی کرنوں سے ہند جگمگانے لگا۔ المختصر یہ سلسلہ بڑھتا گیا۔نوجوان سپہ سالار محمد بن قاسم نے 10رمضان المبارک 92ھ (712ء )میں راجہ داہر کو شکست دے کر '' باب الاسلام '' کو رونق بخشی۔ اسلام کی کلیاں گلستان امت محمدیہ کو معطرکرنے لگیں۔حالات کے تغیر و تبدل رونما ہو تے رہے۔ اللہ تعالیٰ نے سر فروشانِ اسلام کو اسلامی نظریۂ حیات کے بل بو تے پر26-27رمضان المبارک1366ھ کی درمیانی شب(14اگست 1947ئ)کو ایک خود مختار مملکت عطا فرما ئی، جسے پاکستان کہتے ہیں۔ریاستِ مدینہ کی ہجرت کے بعد پاکستان کا قیام بھی ایسی ہی ہجرت کے نتیجے میں ہمیں ملا۔ تاریخ گواہ ہے کہ 1857ء کی جنگِ آزادی کے بعد مسلمان اپنے ہی گھر میں غلام بن گئے۔ قدرت جب کسی خطے پر مہربان ہوتی ہے تو وہاں عوام الناس کی رہنمائی کے لیے نیک اور صالح مسلمانوں کی قیادت مہیا کر دیتی ہے ۔ اصول فطرت ہے کہ اندھیرے دم توڑتے ہیں تو نوید سحر ہوتی ہے یعنی صبح اندھیروں کی کوکھ سے جنم لیتی ہے۔ فطرت لالے کی حنا بندی خود کرتی ہے۔ کائنات ارضی پر جب انسانیت دم توڑنے لگتی ہے تو خالق کائنات انسانوں کی رشد و ہدایت کا اہتمام کرتا ہے۔
مسلمان جب تک قرآن پاک کی تعلیمات پر عمل کرتے رہے وہ فاتح کی حیثیت سے پوری دنیا پر چھائے رہے۔ایمان کی حرارت والوں نے نعرۂ تکبیر بلند کر کے باطل کے محلات میں زلزلے طاری کر دئیے لیکن جونہی مسلمانوں نے تعلیمات حق سے رو گردانی کی' انھیں ندامت کے دن دیکھنا پڑے۔ مسلمانوں نے لمحات میں غلطیاں کیں اور صدیوں کی سزا پائی۔ وہ اپنے ہی ممالک میں دوسری قوموں کے زیر اثر محکوم زندگی بسر کرنے لگے اور آخر کار برصغیر پاک و ہند میں بھی مسلمان اپنی کوتاہی اور دین سے دوری کی وجہ سے انگریزوں کے دست نگر بن گئے۔مسلم اقتدار کا چراغ گل ہو گیا۔ انگریزوں نے مسلمانوں کو اپنا دشمن سمجھ کر ظلم و ستم کی انتہا کر دی۔ سرسید احمد خان میدان عمل میں آئے اور فرائض سے غافل خوابیدہ قوم کو بیدار کیا۔ مسلمانوں میں آزادی کی تڑپ پیدا کی۔ قائد اعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت اور علامہ محمد اقبال جیسے شاعروں کے کلام نے مسلمانوں کی مردہ رگوں میں خون زندگی دوڑا دیا۔اقبال کی طویل نظموں نے مسلمانوں میں جذبۂ حریت اُجاگر کیا۔ انجمن حمایت اسلام کے جلسوں میں پڑھی جانے والی نظمیں مسلمانوں کے لیے پیغامِ عمل ثابت ہوئیں۔ برصغیرپاک و ہند میں ہر آنے والا دن ایک نئے پیغام کی صورت میں سامنے آیا۔ ایک طرف اقبال  اور قائد کے نظریات تھے اور دوسری طرف مختلف مخالف قوتوں کی ریشہ دوانیاں جاری تھیں۔1885ء میں بننے والی انڈین نیشنل کانگریس کا چہرہ بہت جلد بے نقاب ہو گیا۔مسلم قائدین نے 1906ء میں آل انڈیا مسلم لیگ کی تشکیل کر کے مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم عطاء کیا۔ تحریکِ پاکستان نے اس وقت زور پکڑا جب ہمیں اسلامی جذبوں کے عظیم شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال (1938ء ۔1877ء )اور مسلمانوں کے مسیحا حضرت قائداعظم محمد علی جناح  (1948ء ۔1876ء )نے اصولوں کی میز پر انگریز حکومت کو ہر دفعہ شکست دی۔ محمد علی جناح  نے ہر عوامی جلسے میں اپنے فکری نظریات پیش کیے۔ چند اقتباس ملاحظہ ہوں: 
•    کردار کسے کہتے ہیں؟ کردار کا مطلب ہے عزتِ نفس، خودداری ، ارادے کی پختگی اور دیانت داری، ان تمام خصوصیات کا بدرجہ اتم موجود ہونا کردار کی بلندی ہے ۔ قوم کے اجتماعی مفاد کے لیے افراد کا اپنے آپ کو قربان کردینے کے لیے ہمہ وقت تیار رہنا درحقیقت کردار کی بلندی کی علامت ہے ۔ (مسلم کنونشن ، دہلی،17اپریل 1946ء )
•    پاکستان کی حکومت کا سب سے پہلا کام یہ ہوگا کہ غریب لوگوں کا معیار زندگی بلند کرے اور زندگی بلکہ بہتر زندگی سے شاد کام ہونے کاسامان بہم پہنچائے۔ 
(اجلاس مسلم لیگ ، لائل پور (فیصل آباد)، 18نومبر1942ء )
•    اسلامی تعلیمات کی درخشندہ روایات و ادبیات کس امر پر شاہد ہیں؟دنیا کی کوئی قوم جمہوریت میں مسلمانوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی جو اپنے مذہب میں بھی جمہوری نقطۂ نظر رکھتے ہیں۔ (اجلاس مسلم لیگ لکھنؤ،31دسمبر1916ء )
•    میرے خیال میں مسلم تاجروں کی بہتری کی اس کے سوا کوئی صورت نہیں بنتی کہ وہ ہر ممکن طریقے سے اقتصادی تنظیم پید اکریں۔ مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے صنعتی اور تعلیمی ادارے قائم کرنے چاہئیں۔ ہمیں اپنی قوم کو منظم کرنا ہوگا۔ (میمن چیمبر آف کامرس ، بمبئی، 27مارچ 1947ء )
•    اسلام انصاف، مساوات ، معقولیت اور رواداری کا حامل ہے بلکہ جو غیر مسلم ہماری حفاظت میں آجائیں، ان کے ساتھ فیاضی کو بھی روارکھتاہے ۔ (مسلم یونی ورسٹی علی گڑھ ، 2نومبر1940ء )
•    قرآن مجید ،مسلمانوں کا ہمہ گیر ضابطۂ حیات ہے ۔ مذہبی، سماجی، شہری، کاروباری، فوجی ، عدالتی، تعزیری اور قانونی ضابطۂ حیات جو مذہبی تقریبات سے لے کر روزمرہ زندگی کے معاملات تک، روح کی نجات سے لے کر جسم کی صحت تک، تمام افراد سے لے کر ایک فرد کے حقوق تک، اخلاق سے لے کر جرم تک ، اس دنیا میں جزا اور سزا سے لے کر اگلے جہاں تک کی سزا و جزا تک کی حد بندی کرتاہے۔ (پیامِ عید،1945ء )
•    مسلم لیگ کا سب سے بڑا اصول یہ ہے کہ ہندی مسلمانوں کی علیٰحدہ قومیت کو برقرار رکھا جائے۔ (اجلاس مسلم لیگ لکھنؤ،31دسمبر1916ء )
•     ہندو مسلم سمجھوتہ ہندوستان میں کوئی نیا دستور نافذ کرنے سے پہلے کا ایک ضروری اور ناگزیر اقدام ہے ۔ (گول میز کانفرنس ،1931ئ)
•    مذہب، ثقافت، نسل ، زبان، آرٹ، موسیقی وغیرہ کے امتزاج سے ایک اقلیت مملکت کے اندر بالکل ایک جداگانہ چیز بن جاتی ہے ۔ (مرکزی اسمبلی ،7اپریل 1935ء )
•    ہمیں چاہیے کہ خود کو منظم کر کے آزادی کے لیے قدم آگے بڑھائیں۔ (اجلاس مسلم لیگ، بمبئی 12اپریل1936ء ) 
حریت پسند مسلمانوں نے سروں پرکفن باندھ کر آزادی کے حصول کے لیے موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مسکرانا شروع کر دیا۔ انگریزوں نے ہندوئوں اور سکھوں کو ساتھ ملا کر مسلمانوں کو کچلنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔ آزادی کے متوالے تینوں قوتوں کے خلاف نبرد آزما ہو گئے۔ انگریزوں کی مکاریاں ' ہندوئوں کی چالاکیاں اور سکھوں کی پالیسیاں دم توڑ گئیں۔ قائداعظم محمد علی جناح بیرسٹر بن چکے تھے اور علامہ محمد اقبال پی ایچ ڈی، ڈاکٹر کے طور پر سامنے آئے۔ دونوں ہی مسلمانوں کی پسماندگی پررنجیدہ تھے لیکن دونوں کا ایک مشترکہ نعرہ لگن ، اُمید ، جہدِ مسلسل، یقینِ محکم اور عملِ پیہم نے مسلمانوں میں آزادی کاجذبہ اُجاگر کیا۔ 1905ء ہند سرکار نے ہندئووں کو خوش کرنے کے لیے بنگال کی تقسیم کرڈالی لیکن پہلی جنگِ عظیم کے خوف سے مسلمانوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے 1911ء میں تنسیخ ِبنگال کااعلان کردیا۔ 
پہلی جنگ عظیم کا آغاز و اختتام' جلیاں والا باغ کا حادثہ ' تحریک خلافت' نہرو رپورٹ' جس کے جواب میں قائد اعظم محمد علی جناح کے چودہ نکات 'سامنے آئے۔ فلاسفر اور دانشور ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے خطبۂ الٰہ آباد(1930ء ) میں مسلمانوں کے لیے ایک آزاد اور خود مختار مملکت کا خاکہ پیش کر کے مصورِ پاکستان ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ اپریل 1935ء میں انڈین نیشنل ایکٹ کا نفاذ ہوا جس کے تحت کانگریس کو الیکشن میں برتری حاصل ہوئی اور کانگریسی وزارتوں نے مسلمانوں پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی۔ شاعرِ مشرق اقبال کے خطوط بنام قائداعظم نے ایک نیا رخ موڑ لیا اور قائداعظم محمد علی جناح مسلمانوں کے نمائندہ لیڈر کے طور پر اُبھرے۔ دوسری جنگِ عظیم(1945ء ۔ 1935ئ) مسلمانوں کے لیے ایک چھپی ہوئی نعمت ثابت ہوئی۔ انگریز سرکار نے کانگریسی وزارتیں ختم کر دیں ۔ اس دوران مسلمانوں کو اپنا مشن تیز کرنے کا موقع ملا۔ یہ عرصہ ہندوئوں پر آگ برسانے لگا۔ 21اپریل 1938ء کو ہمارے قومی شاعر اللہ کریم کو پیار ے ہوگئے لیکن قائداعظم محمد علی جناح نے اُن کے خواب کی تکمیل کے لیے بھرپور جدوجہد کی۔ برصغیر پاک و ہند کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا ۔ اپنے تو اپنے تھے اُنھوںنے غیروں کا بھی دروازہ کھٹکھٹایا ۔ زندگی کا ہر شعبہ بیدار ہو گیا۔ اہلِ صحافت اور علمائے کرام اپنے عظیم قائد کے شانہ بشانہ کام کرنے لگے۔ علامہ شبیر احمد عثمانی  کی پوری ٹیم قائد واقبال کے نظریات پر متفق ہوکر آگے بڑھنے لگی۔ 
22مارچ1940ء جمعة المبارک سہ پہر بابائے قوم حضرت قائد اعظم محمد علی جناح نے قیام پاکستان کے مقاصد کو واضح طور پر پیش کر دیا۔ غلامی کی زنجیروں میں جکڑے مسلمان 23مارچ 1940ء کو سوئے منزل چلے ۔ نتائج سے بے خوف ' زندگی آزادی کے سپرد کرنے والے ' اذان حق کے پرستار' قائد اعظم کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے آگے بڑھتے گئے۔ ''بن کے رہے گا پاکستان' لے کے رہیں گے پاکستان' پاکستان کا مطلب کیا'' جیسے نعرے لبوں سے نہیں' دل سے بلند ہو رہے تھے۔ وقت کا دھاراگواہ ہے کہ قوت ہار گئی اور جذبے جیت گئے۔ منٹو پارک لاہور میں قائد اعظم محمد علی جناح کی صدارت میں مسلمان ایک جھنڈے تلے اکٹھے ہوئے۔ شیر بنگال چودھری فضل الحق نے قائد اعظم کی تقریر کی روشنی میں ایک قرارداد پیش کی اور پھر وقت نے ثابت کر دیا کہ ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال کے خواب کو تعبیر مل گئی' مایوسی سے بند ہوتی آنکھوں کو تنویر مل گئی۔یہ حقیقت ہے کہ جب بھی مسلمان متحد ہوئے وہ ہر جگہ اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑنے لگے۔ 
23مارچ1940ء کو پیش کی جانے والی قرارداد تاریخ عالم میں پہلی قرارداد ہے جس نے غلامی کی زنجیروں میں جکڑی ہوئی اور ظلمت کے اندھیروں میں بھٹکتی ہوئی قوم کو آزادی کی روشنی عطا کی۔ اندھیرے سے اجالے تک کے اس سفر میں مسلمانوں کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا' اُن کا تصور ہی دل دہلا دینے کو کافی ہے۔ مسلمانوں کو آگ و خون کا دریا عبور کرنا پڑا' عورتوں کی عصمت دری کی گئی' بھائیوں کے سر تن سے جدا کر دئیے گئے' کتنے معصوم بچے یتیم ہوئے' کتنی عورتیں بیوہ ہوئیں۔ مسلمان قوم نے ایک آزاد مملکت پانے کے لیے جذبۂ ایمان سے سرشار ہو کر اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہا دیا۔ 23مارچ 1940ء ہمارا نشانِ منزل ثابت ہوا۔ قیامِ پاکستان تک مخالف قوتوں نے کئی حربے استعمال کیے لیکن اُصولوں کی جنگ میں قائداعظم ہر جگہ کامیاب ہوئے۔ صرف 7سال کی جہدِ مسلسل نے ہمیں آزادی کی دہلیز تک پہنچا دیا۔ بیماری کے باوجود محمد علی جناح جذبۂ حریت سے سرشار ہو کر حصولِ آزادی کے لیے سرگرمِ عمل رہے۔ وہ جہاں بھی گئے مسلمانوں کے جذبات کی ترجمانی کرتے رہے۔ آزادی کے حوالے سے اُن کے فرمودات اور تقاریر کے لیے ایک الگ دفتر کی ضرورت ہے لیکن اُن سب کا خلاصہ ایک ہی تھا کہ قیامِ پاکستان کے علاوہ کوئی بھی دوسری خواہش نہیں رکھتے۔ علامہ محمد اقبال اور قائداعظم  نے حصولِ پاکستان کے لیے اُصولوں کی پاسداری کی ۔ بیگم مولانا جوہر علی خان نے تو قراردادِ لاہور کے موقع پر ہی کہہ دیا تھا کہ یہ قراردادِ لاہور نہیں بلکہ قراردادِ پاکستان ہے ۔ یکم جنوری 1938ء کو ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے رفقاء نے سوال کیا کہ مسلمانوں کے مسائل کا حل کیا ہے ؟ تو اقبال نے جواب دیا '' پاکستان'' ۔ قائداعظم محمد علی جناح نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے اسی بات کو باربار دہرایا کہ پاکستان کے قیام کے علاوہ وہ کسی بھی زاویۂ نظر کو قبول نہیں کر سکتے۔کاروانِ آزادی کے سپہ سالار قائداعظم محمد علی جناح نے بحیثیت گورنر جنرل بھی مختلف جلسوں میں شرکت کی اور اپنے اہم فرمودات سے قوم کو فیض یاب کیا۔ چند فرمودات نذرِ قارئین ہیں: 
•     مسلمان ایک متحد ہ قوم ہیں۔ پاکستان ایک نعمت ہے ۔ آئیے! اس نعمت کے لیے ہم عاجزی اور انکساری سے خدا تعالیٰ کا شکر بجا لائیں اور دُعا کریں وہ ہمیں اس نعمت کے لائق بنا دے۔ (جمعتہ الوداع،17اگست 1947ء )
•    بلاشبہ ترقی کے لیے سرمایہ کی ضرورت ہے مگر قومی ترقی سو فیصد سرمایہ کی محتاج نہیں ہوتی۔ اس کا انحصار انسانی کوشش و محنت پر ہوتاہے۔  (ولیکا ٹیکسٹائل ملز کا افتتاح، 26ستمبر1947ئ)
•    قدرت نے پاکستان کو بے حدو حساب معدنی دولت سے نوازا ہے اور وہ زمین کے نیچے پڑی انتظار کر رہی ہے کہ اسے کھود کر استعمال میں لایا جائے۔
•     ہم نے پاکستان حاصل کر لیا ہے لیکن یہ تو محض آغاز ہے ۔ اب بڑی بڑی ذمہ داریاں ہمارے کاندھوں پر آن پڑی ہیں اور جتنی بڑی ذمہ داریاں ہیں، اتنا ہی بڑا ارادہ اور اتنی ہی عظیم جدوجہد کا جذبہ ہم میں پیدا ہونا چاہیے۔آزاد اور خود مختار پاکستان کی پہلی عید جو ان شاء اﷲ خوشحالی کا ایک نیا باب کھولے گی اور جو اسلامی ثقافت و نظریات کی نشاةِ ثانیہ کی تحریک کا ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔ میں دُعا کرتاہوں کہ وہ ہم سب کو ہماری گزشتہ اور قابلِ احترام تاریخ کے شایانِ شان بنائے اور ہمیں یہ توفیق عطا کرے کہ ہم اپنے پیارے پاکستان کو صحیح معنوں میں عظیم ملک بنائیں۔ (پیغامِ عید، 18اگست 1947ء )
•    میں پاکستان کے ہرمسلمان مرد اور عورت سے کہتاہوں کہ وہ اس کی تعمیر کریں تا کہ وہ اقوامِ عالم میں اپنے لیے ایک معزز مقام پیدا کرسکیں۔ (اخباری بیان،24اگست 1947ء )
 قیامِ پاکستان کے بعد بابائے قوم 11ستمبر 1948ء کو اپنے مالکِ حقیقی سے جا ملے۔ اُن کے انتقال سے ایسا خلاء پیدا ہوا جو آج تک پُر نہ ہو سکا۔ پاکستان کے پہلے وزیر اعظم  لیاقت علی خان نے 1949ء میں قراردادِ مقاصد پیش کی جو اسلام دشمن قوتوں کو پسند نہ آئی۔ اُنھیں 16اکتوبر 1955ء کو ایک جلسۂ عام میں شہید کر دیا گیا۔ قائدِ ملت کی شہادت کے بعد ہمیں حکمران تو نصیب ہوئے لیکن قائدجیسے نہ مل سکے۔ پاکستان عطیۂ خداوندی  ہے اس میں ہر قسم کی نعمت موجو دہے ۔ معدنیات ، حسین و جمیل مقامات ، پھل ، میوہ جات، بہترین زراعت، نہری نظام، چاروں موسم، سمندر ، میدان، بہادر عوام، بہترین فوج اور بہت کچھ ۔صرف ہمارا احساسِ تفاخر بلند کرنے والوں کی کمی ہے۔عالمی تجزیہ کے مطابق تیس سال تک کی عمر کے باصلاحیت نوجوانوں کا تعلق پاکستان سے ہے ۔ عدمِ برداشت اور سیاسی مفادات نے قومی تشخص کو مجروح کر دیا ہے ۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے اُسی جذبے کی ضرورت ہے جو تحریکِ پاکستان میں دیکھنے کو ملا۔ پاکستان ہماری اُمیدوں کا مرکز ہے ۔ اس کے استحکام کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے ذاتی مفادات ، قومی مفادات پر قربان کر دیں کیوںکہ ہماری انفرادی زندگی کی خوشحالی پاکستان کی ترقی سے وابستہ ہے ۔ 
پڑھنے والوں کا قحط ہے ورنہ 
گرتے آنسو کتاب ہوتے ہیں


مضمون نگار ممتاز ماہرِ تعلیم ہیں اور مختلف اخبارات کے لئے لکھتے ہیں۔
[email protected]