السلام علیکم!
پیارے بچو! ہرسال 5 فروری کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں’’یومِ یکجہتی ٔکشمیر‘‘ منایا جاتا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ بھارت گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیر کے ایک حصے پر غیرقانونی طور پر قابض ہے اور وہاں کے نہتے کشمیریوں پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ خاص طور پر پیلٹ گنوں سے معصوم بچوں اور نوجوانوں کو چھلنی کیا جارہا ہے۔ آج جن بچوں کو پیلٹ گنوں سے نشانہ بنایا جارہا ہے، ان کےآبا ئواجداد بھی بڑی بہادری سے بھارتی گنوں اور توپوں کا سامنا کرتے رہے ہیں۔ اس طرح کشمیری عوام نسلوں سے بھارتی ظلم کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں اور بھارتی سرکار اور فوج ظلم کی شدت میں جس قدر اضافہ کرتی ہے، ان کے جذبہ حرِیت میں اسی قدر اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔بھارتی فوج کو اس کی ہر گولی کا جواب ’کشمیر بنے گا پاکستان!‘کی للکار سے ملتا ہے۔بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں بچے بچے کی زبان پر جاری یہ الفاظ جہاں کشمیریوں کے دلوں میں آزادی کے دیےروشن رکھے ہوئے ہیں، وہاں بھارتی سرکار اور فوج میں مایوسی اور خوف کے سایوں کو گہرا کر رہے ہیں۔
ساتھیو!5 فروری کو کشمیریوں کے اسی اٹل جذبے ،استقلال اور قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے اور ان کے حق خودارادیت میں ان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا عزم کیا جاتا ہے۔ اس دن پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کے علمبردار لوگ، ادارے اور تنظیمیں کشمیریوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتی ہیں۔
ساتھیو!بانیٔ پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ جس طرح بہتا ہوا خون جسم کو زندگی بخشتاہے اسی طرح وادی کشمیر کے چشمے اور جھرنے پاکستان کو سیراب کرتے ہیں۔ خطہ کشمیر، پاکستان سے فطری تعلق ہی نہیں رکھتا بلکہ مذہبی،لسانی اورثقافتی اعتبار سے بھی ملا ہوا ہے۔ یوں کہہ لیجیے کہ اگر کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے تو کشمیر یوں کے دلوں میں پاکستان دھڑکتا ہے جس کی گونج مقبوضہ کشمیر کی وادیوں اور بلند وبالا پہاڑوں میں سنائی دیتی ہے۔
پیارے بچو!کشمیر کی آزادی میں ہماری بقا ہے ۔ یہ پاکستان کی تکمیل کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ اس لیے پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کے خلاف ہونے والےبھارتی ظلم و ستم کی مذمت کرتے ہوئے دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر ان کے حق خوداردیت کے لیے آواز بلند کرتے ہوئے سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کی ہے۔ دوسری طرف بھارت دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اس خطہ جنت نظیر کو بھارت میں شامل کرنا چاہتا ہے۔ اس مقصد کے لیے اس نے پہلے اس کی آئینی حیثیت ختم کی اور اب اسے اپنے ایک حصے کے طور پر گردان رہا ہے۔اس کا یہ ہتھکنڈہ دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ تاہم دنیا کو اصل حقیقت معلوم ہے۔ دنیا کے لیے کشمیراقوام متحدہ میں ایک تصفیہ طلب مسئلے کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس سلسلے میں یواین اوکی قراردادیں بھی موجود ہیں جن کے مطابق اس خطے کا حل صرف اور صرف کشمیریوں کوان کا حق خودارادیت دینے میں ہی ہے۔
ساتھیو! اس شمارے میں ’’یوم یکجہتی کشمیر‘‘ کے حوالے سے کہانیوں اور نظموں کو شامل کیا گیا ہے جن میں بھارتی افواج کے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے ظلم وستم کو بے نقاب کرنے کے ساتھ ساتھ بہادر کشمیری بچوں کے عزم واستقلال کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ’’ہم آزادی کے متوالے‘‘ ایک ایسی غیور کشمیری بچی کی داستان ہے جس نے بہت سی رکاوٹوں اورپابندیوں کے باوجود دنیا کے سامنے بھارتی فوج کے ظالمانہ چہرے کو بے نقاب کردیا۔ اسی طرح ’’میرا کشمیر‘‘ ایک ایسی کہانی ہے جس میں ایک بچی آزادی کے خواب بنتے بنتے دنیا سے سوال کرتی ہے کہ کیا کبھی وہ ان کی بھی آواز سنے گی؟ جبکہ ’’پُرعزم ہیں ہم‘‘ کشمیری بچوں کی آزادی کے لیے ڈٹ جانے کے عزم کا اظہار کرتی ہے۔ وہ دن دور نہیں کہ جب کشمیریوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور بھارت کے زیرِ تسلط مقبوضہ وادی میں آزادی کا سورج طلوع ہو گا۔ انشااللہ!
اب اجازت دیجیے۔ ہمیں آپ کی ای میلزاور خطوط کاانتظاررہے گا۔ اللہ نگہبان!
تبصرے